ایلون مسک کا اوپن اے آئی پر خدمات مفت کرنے کا منصوبہ روکنے پر مقدمہ

    سیم ٓلٹمین کو بھی مسک نے مقدمے میں نامزد کیا ہے—فوٹو:رائٹرز

    سیم ٓلٹمین کو بھی مسک نے مقدمے میں نامزد کیا ہے—فوٹو:رائٹرز

    سان فرانسسكو: سماجی رابطے کی مشہور ویب سائٹ ایکس کے مالک ایلون مسک نے چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی اور اس کے چیف ایگزیکٹیو افسر سیم آلٹمین پر مقدمہ کردیا ہے اور مؤقف اپنایا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجینس کو انسانیت کے فلاح اور غیرمنافع بخش بنانے کے اولین مقصد سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

    خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے جمعرات کو اوپن اے آئی اور سیم آلٹمین کے خلاف مقدمہ سان فرانسسکو میں دائر کردیا، جس سے کمپنی اور اس کے مشترکہ بانی مشکل میں آسکتے ہیں۔

    ایلون مسک نے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ الٹمین اور مشترکہ بانی گریگ بروکمین نے بنیادی طور پر ان سے رابطہ کیا تھا کہ خدمات عام اور کمپنی غیرمنافع بخش ہوگی لیکن 2015 میں قائم ہونے والا کاروبار اب پیسہ بنانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔

    انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اوپن اے آئی کو حکم دیا جائے کہ وہ اپنی تحقیق اور ٹیکنالوجی عوام کے لیے قابل رسائی بنائیں اور کمپنی کو اس کے جدید ترین اے آئی ماڈل جی پی ٹی-4 سمیت دیگر اثاثوں کو مائیکروسوفٹ یا کسی شخص کو منافع حاصل کرنے کے لیے استعمال کرنے سے روکے۔

    خیال رہے کہ ٹیسلا، اسپیس ایکس اور اکتوبر 2022 میں 44 ارب ڈالر میں ٹوئٹر خریدنے والے ایلون مسک نے اس سے قبل بھی کئی مرتبہ مطالبہ کیا تھا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجینس (اے آئی) کے لیے قواعد و ضوابط بنائے جائیں۔

    انہوں نے 2018 میں اوپن اے آئی کے بورڈ سے استعفیٰ دیا تھا اور مائیکروسوفٹ کے اس کاروبار کے ساتھ تعلق پر کھلے عام تنقید کی تھی۔

    قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت ایلون مسک کا اعتماد حاصل کرنے میں ناکامی پر اوپن اے آئی کے لیے مشکلات ہوسکتی ہیں لیکن مقدمے کا نتیجہ اخذ کرنا مشکل ہوگا۔