برطانیہ؛ پاکستانی بہو پر تشدد اور زہر پلانے کے الزام میں سسرالیوں کو 7 سال قید

    عنبرین فاطمہ کے شوہر، سسر، سسرال، نند اور دیور کو بھی سزائیں سنائی گئیں، فوٹو: فائل

    عنبرین فاطمہ کے شوہر، سسر، سسرال، نند اور دیور کو بھی سزائیں سنائی گئیں، فوٹو: فائل

     لندن: برطانیہ میں پاکستانی خاندان کو اپنی بہو پر تشدد اور جان سے مار دینے کی کوشش پر 7 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

    عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سسرالیوں کے تشدد کے باعث قومہ میں چلی جانے والی عنبرین فاطمہ کے کیس میں آج برطانوی عدالت نے فیصلہ سنادیا۔

    عدالت میں بتایا گیا کہ زہر اور تشدد کے باعث فاطمہ گواہی دینے اور بول چال کے قابل نہیں رہی۔ انھیں کھانا بھی ٹیوب سے دیا جاتا ہے اور ان کے صحت یاب ہونے کا کوئی امکان نہیں۔

    عنبرین فاطمہ نامی لڑکی کو زہر دینے اور تشدد کا نشانہ بنانے پر شوہر اصغر شیخ، سسر خالد شیخ اور ساس شبنم شیخ کو 7 سال اور 9 ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔

    عنبرین فاطمہ کو تشدد سے بچانے اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ بننے پر ان کی نند اور دیور کو بھی سزا سنائی گئی تاہم دونوں کو جیل نہیں بھیجا گیا۔

    عدالت میں پیش کیے گئے شواہد سے ثابت ہوا کہ عنبرین کو ایسا زہریلا مواد پلایا جاتا تھا جس سے اس کا دماغ متاثر ہوا جب کہ اس کے جسم پر تشدد کے نشان بھی تھے۔

    پاکستانی ٹیچر عنبرین فاطمہ 2014 میں شادی ہوکر پاکستان سے برطانیہ آئی تھی تاہم یہ واضح نہیں کہ ان پر تشدد کب سے کیا جا رہا تھا۔