داعش نے روس کے کنسرٹ ہال پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی؛ غیر مصدقہ دعویٰ

    روسی صدر نے حملے کی ذمہ داری یوکرین پر عائد کی تھی، فوٹو: ویڈیو گریب

    روسی صدر نے حملے کی ذمہ داری یوکرین پر عائد کی تھی، فوٹو: ویڈیو گریب

     ماسکو: سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر اور ویڈیو میں چار نقاب پوش مسلح افراد نے روس کے کنسرٹ ہال میں حملہ کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے جس میں 143 افراد مارے گئے تھے۔

    عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عسکریت پسند گروپ کی عماق نیوز ایجنسی نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ اس حملے میں داعش کے 4 جنگجوؤں نے حصہ لیا جنھوں نے حملے سے قبل اپنی تصاویر بنوائیں اور ویڈیو بیان بھی ریکارڈ کیا تھا۔

    ویڈیو بیان میں نقاب پوش افراد کا کہنا تھا کہ یہ حملہ داعش اور اسلام سے لڑنے والے ممالک کے درمیان جاری جنگ کے تناظر میں کیا گیا ہے جب کہ سوشل میڈیا پر وائرل کی گئی۔

    ڈیڑھ منٹ کی ویڈیو میں  اسالٹ رائفلز اور چاقوؤں سے لیس حملہ آوروں کے دھندلے چہرے دکھائے گئے ہیں جب کہ ان چاروں افراد کو گولیاں برساتے بھی دکھایا گیا ہے۔

    اس ویڈیو کی حقیقت سے متعلق فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا اور آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق بھی نہیں ہوسکی ہے جب کہ روس کا کہنا تھا کہ حملہ آور یوکرین سے آئے تھے اور وہیں واپس چلے گئے جنھیں ڈھونڈ کر مارا جائے گا۔

    روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بھی اپنے بیان میں حملے کی ذمہ داری داعش یا کسی اور شدت پسند جماعت نہیں بلکہ یوکرین پر عائد کی تھی جب کہ اب تک 11 سہولت کاروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔