دوران کنسرٹ مداح پر حملہ، بھارتی گلوکار آدتیہ نارائن کا بیان آگیا

    آدتیہ نارائن نے لائیو کنسرٹ کے دوران مداح پر مائیک سے حملہ کیا تھا : فوٹو : اسکرین گریب

    آدتیہ نارائن نے لائیو کنسرٹ کے دوران مداح پر مائیک سے حملہ کیا تھا : فوٹو : اسکرین گریب

    چھتیس گڑھ: بالی ووڈ کو لاتعداد خوبصورت گیت دینے والے نامور گلوکار اُدت نارائن کے بیٹے گلوکار آدتیہ نارائن نے لائیو کنسرٹ کے دوران مداح پر مائیک سے حملہ کرنے کے تنازعے پر ردعمل دے دیا۔

    گلوکار آدتیہ نارائن کو اپنے لائیو کنسرٹ میں مداح پر مائیک سے حملہ کرنے اور بدتمیزی کرنے کے واقعے کے بعد سے سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا ہے، یہ کنسرٹ اتوار، 11 فروری کو چھتیس گڑھ کے ایک کالج میں منعقد ہوا تھا۔

    کنسرٹ کے تین دن بعد گلوکار آدتیہ نارائن نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ لوگوں کو نہیں بلکہ خدا کو جوابدہ ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق جب اس واقعے کے بارے میں آدتیہ نارائن سے پوچھا گیا تو اُنہوں نے کہا کہ میں اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا، صرف اتنا کہوں گا کہ میں دنیا کے سامنے نہیں بلکہ صرف خدا کے سامنے جوابدہ ہوں۔

    دوسری جانب اس کنسرٹ کے آرگنائزر نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کنسرٹ میں گلوکار نے جس مداح کا موبائل فون پھینکا وہ اس کالج کا طالب علم نہیں تھا بلکہ کہیں اور سے آیا تھا اور وہ کنسرٹ میں آدتیہ کو مشتعل کرنے کے لیے مسلسل تنگ کررہا تھا۔

    مزید پڑھیں: بھارتی گلوکارآدتیہ نارائن کا کنسرٹ میں مداح پر حملہ، موبائل چھین کر پھینک دیا

    آرگنائزر نے بتایا کہ مداح بار بار آدتیہ نارائن کا پاؤں کھینچ رہا تھا اور اپنا موبائل فون بھی گلوکار کے پاؤں پر مار رہا تھا جس کی وجہ سے آدتیہ کو غصہ آیا اور پھر یہ واقعہ پیش آیا۔

    اُنہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے میں اگر اس مداح کی کوئی غلطی نہیں ہوتی تو وہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد میڈیا کے سامنے ضرور آتا لیکن وہ سامنے نہیں آیا۔

    واضح رہے کہ حال ہی میں آدتیہ نارائن کے کنسرٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ شاہ رخ خان کی فلم ‘ڈان’ کا گانا ‘آج کی رات’ گا رہے تھے، گلوکار اسٹیج پر چلتے ہوئے اچانک رُک گئے تھے، اُنہوں نے سامعین میں موجود ایک مداح پر پہلے مائیک سے حملہ کیا اور پھر مداح کے ہاتھ سے موبائل فون چھین کر دور پھینک دیا تھا۔

    مداحوں نے گلوکار آدتیہ نارائن کے اس رویے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔