رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران تجارتی خسارے میں 30 فیصد کمی

    ملکی درآمدات میں سالانہ بنیاد پر 12 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی—فائل: فوٹو

    ملکی درآمدات میں سالانہ بنیاد پر 12 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی—فائل: فوٹو

    رواں مالی سال 2023-24کے پہلے آٹھ ماہ(جولائی تا فروری)کے دوران ملک کے تجارتی خسارے میں سالانہ بنیاد پر30 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی ہے اور اس دوران برآمدات میں سالانہ بنیاد پر9.1 فیصد کا اضافہ جبکہ درآمدات میں سالانہ بنیاد پر12 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    پاکستان بیورو شماریات کی جانب سے جاری حتمی اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2023 سے فروری 2024 تک تجارتی خسارے کا حجم 14.88 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 30 فیصد کم ہے۔

    اعداد وشمار کے مطابق فروری میں پاکستان کاتجارتی خسارہ 1.743 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو جنوری کے مقابلے میں 12 فیصد اور گزشتہ سال فروری کے مقابلے میں 21 فیصد کم ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنوری میں ملکی تجارتی خسارے کا حجم 1.979 ارب ڈالر جبکہ گزشتہ سال فروری میں 1.746 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں ملکی برآمدات کامجموعی حجم 20.360 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں9.1 فیصد زیادہ ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملکی برآمدات کاحجم 18.670 ارب ڈالر تھا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق فروری میں برآمدات سے ملک کو2.583 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جو گزشتہ سال فروری کے مقابلے میں 18 فیصدزیادہ ہے جبکہ گزشتہ سال فروری میں ملکی برآمدات کاحجم 2.189 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں ملکی درآمدات کا مجموعی حجم 35.24 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد کم ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملکی درآمدات کاحجم 39.96 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    بیورو کے مطابق فروری میں درآمدات کے لیے4.326 ارب ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا جو گزشتہ سال فروری کے مقابلہ میں 10 فیصد زیادہ ہے، گزشتہ سال فروری میں پاکستان کا درآمدی بل 3.935 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔