عملے کی الیکشن ڈیوٹی کے سبب عباسی شہید اسپتال کو تالے لگ گئے

    فوٹو: ایکسپریس ویب

    فوٹو: ایکسپریس ویب

      کراچی: عملے کی الیکشن ڈیوٹیوں کے سبب عباسی شہید اسپتال کو تالے لگ گئے۔

    ایکسپریس نیوز کے مطابق عباسی شہید اسپتال کے تمام ڈاکٹروں، نرسز، آئی سی یو کنسلٹنٹ سمیت 750 سے زائد عملے کی الیکشن ڈیوٹیاں لگادی گئی ہیں۔

    الیکشن کے دن شہر کے تیسرے بڑے سرکاری اسپتال عباسی شہید اسپتال میں ڈاکٹرز اور طبی عملہ نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کے علاج و معالجے میں شدید خلل پیدا ہوسکتا ہے۔

    اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر نسیم احمد کو بھی الیکشن ڈیوٹی کے لیئے طلب کیا جارہا ہے جس کے سبب اسپتال میں ایمرجنسی سروسز بھی معطل ہونے کے خدشات ہیں۔

    بلدیہ عظمٰی کراچی کے ماتحت عباسی شہید اسپتال کے آر ایم اوز، سینیئر رجسٹرار، میڈیکل آفیسر، کمپیوٹر آپریٹر اور سینیئر نرس سمیت 174 افراد کو الیکشن کے دوران ضلع کیماڑی میں ڈیوٹی کے فرائض انجام دینے کے لیئے طلب کیا گیا تھا جبکہ ضلع غربی میں ڈیوٹی دینے کے لیے بھی عباسی شہید اسپتال کے 574 افراد کو طلب کیا گیا تھا۔

    گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا نجی ٹی وی چینل پر الیکشن ڈیوٹی کے باعث عباسی شہید اسپتال بند ہونے کی خبر کا نوٹس لیا، گورنر سندھ نے میئر کراچی مرتضی وہاب سے رابطہ کیا اور معاملہ کی تحقیقات کی ہدایت دیدی۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ شہر کے تیسرے بڑے اسپتال کے بند ہونے کی اطلاعات انتہائی تشویشناک ہیں،عباسی شہید اسپتال کے گزشتہ دورے کے پر الیکشن کمیشن سے اسپتال اسٹاف کی ڈیوٹی نہ لگانے کی اپیل کی تھی۔

    میئر کراچی کی گورنر سندھ کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ معاملہ کی تحقیقات کرکے آپ کو مطلع کرتا ہوں۔ گورنر سندھ نے نگراں وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد نیاز کو صوبہ کے تمام اسپتالوں کی ایمرجنسی کو فعال رکھنے کی بھی ہدایت کردی۔