لاپتا افراد کی بازیابی کیس، شہریوں کی تصاویرسوشل میڈیا پر جاری کرنے کا حکم

    عدالت نے کیس کی سماعت 4 ہفتوں تک ملتوی کردی:فوٹو:فائل

    عدالت نے کیس کی سماعت 4 ہفتوں تک ملتوی کردی:فوٹو:فائل

      کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے 10 لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق کیس میں شہریوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

    جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ کے روبرو 18 سالہ لڑکی سمیت 10 لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ بیشتر لاپتا شہریوں کے اہلخانہ اور وکلاء عدالت پیش نہیں ہوئے۔

    پولیس افسر نے بتایا کہ 18 سالہ حفظہ شاہ فیصل کالونی، زینب ابراہیم حیدری، محمد نعیم، ریاست اللہ کراچی کے مختلف علاقوں سے لاپتا ہوئے ہیں۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو  نے ریمارکس دیئے کہ شہریوں کی بازیابی سے متعلق کیا کارروائی کی گئی ہے؟ تفتییشی افسر نے بتایا کہ شہریوں کی بازیابی کے لئے ملک بھر کے حراستی اداروں اور اداروں کو خطوط ارسال کیئے گئے ہیں۔ جے آئی ٹیز سیشنز بھی کیے گئے ہیں۔

    جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے کہ پولیس کی کارروائی سے مایوس ہو کر شہریوں کے اہلخانہ عدالت پیش نہیں ہوئے۔ پولیس افسر نے بتایا کہ شاہ حسین گلشن معمار سے لاپتا تھا اب وہ کسی مقدمے میں گرفتار ہوگیا ہے۔ عدالت نے ڈی آئی جی کو انویسٹی گیشن کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حفظہ سمیت دیگر لاپتا شہریوں کی بازیابی کے لئے کارروائی جاری رکھنے اور شہریوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر شائع کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے سماعت 4 ہفتوں تک ملتوی کردی۔