لیگو کمپنی نے امریکی پولیس کو ملزمان کے چہرے لیگو سے چھپانے سے منع کردیا

    کیلیفورنیا: لیگو بنانے والی کمپنی نے امریکی پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ زیِ حراست ملزمان کی تصویروں میں چہروں کو اس کے بنائے گئے کھلونے سے چھپانا بند کردے۔ 

    میڈیا رپورٹس کے مطابق لیگو کمپنی نے امریکا میں ریور سائیڈ کاؤنٹی کے پولیس ڈیپارٹمنٹ سے ملزمان کے چہرے چھپانے کے لیے ڈیجیٹل طور پر شامل کیے گئے لیگو ہیڈز کا استعمال بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    کمپنی کا یہ مطالبہ محکمہ پولیس کی جانب سے رواں ہفتے سوشل میڈیا پر ملزمان کی ایک تصویر پوسٹ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے جن کے چہرے لیگو ہیڈز سے چھپا دیے گئے تھے۔

    محکمہ پولیس کا اس کے جواز میں کہنا تھا کہ انہوں نے نئے ریاستی قانون کی تعمیل کے لیے ایسا کیا۔ کیلیفورنیا کی قانون ساز اسمبلی نے 2021 میں اسمبلی بل 1475 منظور کیا تھا جس کے تحت مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو غیر متشدد جرائم میں ملوث ملزمان کے چہرے کی تصاویر شائع کرنے سے منع کیا گیا تھا۔

    قانون منظور ہونے کے بعد پولیس ڈیپارٹمنٹ نے حال ہی میں فوٹو شاپ کا استعمال کرتے ہوئے لیگو ہیڈز سے ملزمان کے چہرے چھپانے شروع کردیے تھے۔

    ان تبدیل شدہ تصاویر کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد لیگو کمپنی نے محکمہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی تصاویر میں لیگو کا استعمال بند کر دیں۔ پولیس لیفٹیننٹ جیریمی ڈیورنٹ نے خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ نے کمپنی کے مطالبات پر مکمل تعاون کا اظہار کیا ہے۔