مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی حریت پسند تنظیم پر پابندی عائد کردی

    جموں کشمیر نیشنل پارٹی کے سربراہ نعیم خان 2017 سے مودی کی قید میں ہیں؛ فوٹو: فائل

    جموں کشمیر نیشنل پارٹی کے سربراہ نعیم خان 2017 سے مودی کی قید میں ہیں؛ فوٹو: فائل

    نئی دہلی: مودی حکومت نے فاشسٹ ازم کی نئی مثال قائم کرتے ہوئے کُل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما نعیم احمد خان کی تنظیم ’’جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ‘‘ پر پابندی عائد کر دی۔

    مودی حکومت نے نیشنل فرنٹ پارٹی کے سربراہ نعیم خان کو پہلے ہی  بھارتی حکومت نے اگست 2017 سے قید کیا ہوا ہے اور اب ان کی تنظیم ’’جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ‘‘ کو غیر قانونی  قرار دیدیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایکس پر اعلان کیا کہ جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر 5 سال کے لیے پابندی عائد کی ہے۔

    کُل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام 76 برسوں سے بھارتی مظالم کا مقابلہ کرنے والے کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے اُٹھایا ہے جو شہریوں کے بنیادی حقوق پر ڈاکا ڈالنے کے مترادف ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی حکومت عام انتخابات میں سیاسی فائدے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں تناؤ کو مسلسل ہوا دے رہی ہے۔

    یاد رہے کہ مودی سرکار اس سے قبل تحریک آزادی میں اہم کردار ادا کرنے پر جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر، مسلم لیگ، تحریک حریت، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ، دختران ملت اور مسلم کانفرنس پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔