کراچی؛ مقابلے میں گرفتار ملزمان ڈکیتیوں اور پولیس پر حملوں میں ملوث نکلے

    گروہ کا سرغنہ مفرور ملزم معیز  کے پی کے جاکر روپوش ہو جاتا ہے، چھوٹی تصویر کارندے زوار کی ہے ، گرفتار ملزمان کے انکشافات

    گروہ کا سرغنہ مفرور ملزم معیز کے پی کے جاکر روپوش ہو جاتا ہے، چھوٹی تصویر کارندے زوار کی ہے ، گرفتار ملزمان کے انکشافات

     کراچی: بغدادی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزمان ڈکیتیوں ،پولیس پرحملوں اور پولیس مقابلوں میں ملوث نکلے۔ دوران تفتیش ملزمان نے اہم انکشافات کیے ہیں۔

    16 مارچ کو بغدادی پولیس نے مقابلے کے دوران زخمی ملزم شاہ جہاں اور اس کے ساتھی مراد کوگرفتارکیا تھا۔ ایس ایس پی سٹی امجد حیات کے مطابق ملزم شاہجہاں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ چند روزقبل کلری کے علاقے میں شہری کوگولیاں مارکرزخمی کردیا تھا اورپولیس کے پہنچتے ہی پولیس پر فائرنگ کرتے ہوئے فرارہوگئے تھے۔ گرفتار ملزمان پولیس پر متعدد حملوں اور مقابلوں میں بھی ملوث رہے۔

    ملزمان 8 رکنی ڈکیت گروہ پر مشتمل ہے، جس کا سرغنہ معیز نامی ملزم ہے جب کہ گرفتارملزمان بھی پولیس کو انتہائی مطلوب تھے۔ ایس ایس پی سٹی کے مطابق ملزمان دوران ڈکیتی متعدد شہریوں کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے یا قتل کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے تھے۔

    ملزمان نے دوران ڈکیتی کھارادر تھانے کی حدود میں بھی پولیس پرفائرنگ کی تھی جس میں گرفتارملزم کا ساتھی شاہجہاں زخمی حالت میں گرفتار ہوا تھا۔گرفتار ملزمان نے کچھ ماہ قبل شاہراہ فیصل پہلوان گوٹھ میں میڈیکل اسٹور پر بھی ڈکیتی کی واردات کی تھی جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی وائرل ہوئی تھی۔

    گرفتارملزمان نے گزشتہ سال ایک نجی فاسٹ فوڈ چین کی کلفٹن برانچ میں بھی ڈکیتی کی واردات کی تھی۔ کچھ ماہ قبل ملزمان نے بغدادی کےعلاقے میں ایک تاجرکوڈیل کے بہانے بلا کر 4 لاکھ 45 ہزار روپے لوٹ لیے تھے۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ ملزمان ڈسٹرکٹ سٹی ایسٹ اورسینٹرل کے متعدد علاقوں میں کئی وارداتیں سرانجام دے چکے ہیں۔ گرفتار ملزمان میڈیکل اسٹورز، پرچون کی دکانوں اور مختلف ریسٹورنٹس میں لوٹ مار و ڈکیتی کی وارداتیں کرنے میں ملوث ہیں۔

    گروہ کا سرغنہ واردات کرنے کے بعد کے پی کے ہزارہ میں روپوش ہو جاتا تھا۔ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔