کراچی میں ڈاکوؤں نے ایک اور نوجوان کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    مقتول عبدالرحمان کی یاد گار تصویر( فوٹو: ایکسپریس نیوز)

    مقتول عبدالرحمان کی یاد گار تصویر( فوٹو: ایکسپریس نیوز)

      کراچی: نارتھ کراچی میں ڈاکوؤں نے مزاحمت پر فائرنگ کرکے ایک اور نوجوان کی جان لے لی،  رواں سال ڈکیتی میں مزاحمت پر جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد  44 ہوگئی۔

    ڈی ایس پی نیوکراچی وسیم احمد کے مطابق نارتھ کراچی سیکٹر فائیو ایل صائمہ اپارٹمنٹ کے قریب ایک موٹر سائیکل سوار سوار 2 ملزمان فوم کی دکان پر لوٹ مار کررہے تھے کہ فوم کے دکان سے متصل دکان پر موجود جمیل الیکٹرونکس پر بیٹھے ہوئے 22 سالہ  عبدالرحمان نے دکان سے باہر نکال کر ملزمان کو پکڑنے کی کوشش کی۔

    ملزمان نے چار فائر کیے  جن میں سے ایک گولی عبدالرحمان کو منہ پر لگی اور گردن میں پھنس گئی، گولی لگنے کے بعد نوجوان نے موقع پر ہی دم توڑ دیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔مقتول کے دو بھائی اور ایک بہن ہے،  مقتول دوسرے نمبر پر تھا۔

    مقتول کو فوری طور پر عباسی شہید اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے پوسٹ مارٹم کرنے اور پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی۔

    ڈی ایس پی نے مزید بتایا مقتول جمیل الیکٹرونکس کی دکان کے علاوہ مولٹی فوم کی دکان پر بھی کام کرتا تھا جس کی وجہ سے وہ اپنی دکان چھوڑ کر ڈاکوؤں کو پکڑنے گیا  تھا کہ  ملزمان نےفائرنگ کردی۔

    مقتول عبدالرحمان کے ورثا نے حکومت اور صدر مملکت آصف علی زرداری سے اپیل کی ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔

    کراچی پولیس چیف نے عبدالرحمان کے قتل کے فوری بعد ایس ایچ او بلال کالونی شہزادہ سلیم کو معطل کرکے عہدے میں تنزلی کردی اور واقعے کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔

    یاد رہے رواں سال کے دوران ڈاکو ڈکیتی میں مزاحمت پر اب تک 44 افراد کی جان لے چکے ہیں، جبکہ متعدد  شہری اس دوران زخمی بھی ہوئے ہیں، بیشتر وارداتوں میں ملوث  ملزمان اب بھی شہر میں  آزاد گھوم رہے ہیں جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔