رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف حکومت کا ٹیسٹ کیس ہوگا، فیصل واوڈا

      کراچی: سابق سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دینا حکومت کا ٹیسٹ کیس ہوگا۔

    ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  یہ حکومت نہیں بندربانٹ ہے، اس بندر بانٹ میں آپ مزید جمہوری جنازے دیکھ رہے ہیں، جمہوریت اور آئین کے پہرے دار، چوکی دار اور سپاہیوں سے قوم پوچھے جب پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن نہ کرا کر آئین اور قانون پر شب خون مارا گیا تھا تو اس کا آج تک احتساب کیوں نہ ہوا، آئین اور قانون کے چیمپیئن یہاں کیا کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صبح کو پڑھتے ہیں 6 اور شام کو پڑھتے ہیں 9، قوم ان کو جا کر مبارکباد دے اور بتائے کہ جمہوری نظام آنے کے بعد 11 روپے پٹرول بڑھ گیا ہے، 10 روز بعد قیمتیں دگنی ہوں گی، یہ اس ناکام ، نا اہل اور نکمی حکومت کا ٹیسٹ کیس ہے، جو رمضان المبارک میں قیمتوں پر قابو نہیں پا سکے گی، عام آدمی کو کوئی سہولت نہیں دے پائے گی، تو یہ ناکارہ حکومت کس طرح آگے پرفارم کر پائےگی،یہ رمضان المبارک کا مہینہ کلیئر کر دے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں بڑا واضح ہوں کہ آپ کے عدالتی نظام نے سب کچھ کیا ہے۔ جنہوں نے ضمانت دی، جنہوں نے جیل دی ، جنہوں نے اہل کیا، جنہوں نے نااہل کیا، جنہوں نے کبھی صادق و امین بنا دیا ، کبھی کرپٹ بنا دیا، یہ ٹوپی ڈرامہ تو چلتا ہے۔

    فیصل واوڈا نے کہا آپ نے دیکھا جمہوری نظام آتے ہی سب سے بڑا ریلیف آپ کے صوبے کو کیا ملا ہے جس کا نیا نام اسٹار پلس ہے، اور بزدار ٹو کی شکل میں آپ کو آئین سٹائن کی حکومت آتے ہی سب سے بڑا ریلیف پاکستانی قوم کو کیا ملا، میاں صاحب کے دونوں بچوں کی سزائیں معطل ہو گئی ہیں، وہ میرے باپ نے معطل کی ہیں، آپ نے معطل کی ہیں یا فوج نے، کھل کر بات کریں، فرق صرف اتنا ہے کہ 2018 میں دھاندلی آرٹسٹک اور منظم طریقے سے ہوئی تھی اور اب بہت بھونڈی ہوئی ہے۔